آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریعشبہ تعبیر

بھلے لوگوں میں ہوں تو میں بھلی ہوں

عشبہ تعبیر کی ایک اردو غزل

بھلے لوگوں میں ہوں تو میں بھلی ہوں
اگر چہ میں ذراسی سر پھری ہوں

بدن صندل سا ہوتا جارہا ہے
تری خوشبو میں جیسے ڈھل گئی ہوں

محبت کےسمندر سے اے جاناں
تری الفت کے گوہر چن چکی ہوں

مری پرواز ہے تیری بدولت
میں چاہت کے افق پر اڑ رہی ہوں

پھسل سکتی ہوں تیرے ہاتھ سے میں
مجھے کس کر پکڑنا جل پری ہوں

وفاؤں کے شجر سے ٹوٹ کر میں
ترے دامن میں آکرگر پڑی ہوں

گلابوں نےمری سرخی چرالی
چمن میں ہر طرف میں کھل رہی ہوں

مری خوشبوچمیلی لےاڑی ہے
ہوامیں عطربن کر گھومتی ہوں

اگرچہ نرم و نازک ہوں میں عشبہ
طبیعت کی ذراسی منچلی ہوں

عشبہ تعبیر

عشبہ تعبیر

صحافی رپورٹر مترجم محقق و پروف خوان دو برس ایک ادارے میں بطور رپورٹر و پروف ریڈر کے فرائض سرانجام دیے ۔۔اشتہار کاری کے ادارے میں بھی بحیثیت ایڈیٹر کام کیا بعد از ترک ِ ملازمت اردو ادب کی ترویج میں مشغول ہوگئی اور تحت الفظ سیکھنے پر توجہ مرتکز کی ساتھ ہی تدریسی امور پر بھی فائز رہی ۔۔دربار ِ سخن میں قدم رکھا اور شاعری کے میدان میں اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینے کی کوشش کی۔ ۔۔زندگی کی تگ و تاز جاری ہے ۔۔۔متعدد ادبی فورمز میں بطور ممبر اور منتظم بھی کام کرتی رہی ہوں جس میں معروف ادبی فورمز قابلِ ذکر ہیں کنج ادب انٹرنیشنل ، عشق نگر اردو شاعری ، ہفت روزہ فیس بک تائمز جیسی گراں مایہ تنظیموں کا حصہ ہوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button