آپ کا سلاماردو نظمشعر و شاعری

ایسا لگتا ہے

اردو شاعری از محمد یوسف برکاتی

نہ جانے اب بھی کیوں مجھے ایسا لگتا ہے
کہیں کچھ کھو گیا ہو جیسے ایسا لگتا ہے

رہتا ہوں گھل مل کر میں اپنوں کے درمیاں
پھر بھی کچھ کمی ہو جیسے ایسا لگتا ہے

دل پر اک بوجھ سا کیوں ہے آج بھی آخر
کچھ کہنے کو باقی ہو جیسے ایسا لگتا ہے

حرف بہ حرف سب کچھ کہ ڈالا میں نے
رہ گئے ہوں کچھ حرف جیسے ایسا لگتا ہے

قرض چکانا ہے زندگی کا مجھے اب بھی
مقروض ہوں اس کا جیسے ایسا لگتا ہے

رہ کر اپنوں کے درمیاں یہ خوف کیسا ہے
شور میں بھی تنہا ہوں جیسے ایسا لگتا ہے

یہ خیالات یہ بوجھ یہ اندر ہی اندر کا کچھ
ساتھ میرے جائیں گے جیسے ایسا لگتا ہے

زندگی بیت گئی وقت بھی گزر گیا یوسف
کرنے کو کچھ باقی ہو جیسے ایسا لگتا ہے

محمد یوسف میاں برکاتی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button