- Advertisement -

ساری کڑیاں مِلا کے بیٹھے ہیں

حافظؔ زین العٰابدین کی ایک اردو غزل

ساری کڑیاں مِلا کے بیٹھے ہیں
ہم خسارے سجا کے بیٹھے ہیں

کون آئے گا فاتحہ پڑھنے
یونہی شمع جلا کے بیٹھے ہیں

بے وفاؤں کا داخلہ ہے منع
دل پہ پہرے خدا کے بیٹھے ہیں

چیر کے دیکھ لو جگر چاہے
نقش تیرا بنا کے بیٹھے ہیں

تم ملے ہو گلے ابھی جن سے
آستینیں چڑھا کے بیٹھے ہیں

 

حافظؔ زین العٰابدین

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
حافظؔ زین العٰابدین کی ایک اردو غزل