اردو غزلیاتحکیم ناصرشعر و شاعری

چھوٹی سی ایک عرض ہے

ایک مشہور غزل از حکیم ناصر

چھوٹی سی ایک عرض ہے میری جناب سے
آنکھوں کی مے پلا کے بچائیں شراب سے

زاہد شراب منہ سے جو تیرے کبھی لگی
مجھ کو ڈرا سکے گا نہ پھر تو عذاب سے

شبنم کے چند قطروں کو پھولوں سے چھین کے
کیا مل گیا ہے پوچھے کوئی آفتاب سے

مانا کہ ہم سے ہو کے جدا تم اداس ہو
ہم بھی رہے کہیں کے نہ اس انقلاب سے

سیکھیں اسے بھی پڑھ کے محبت ہے چیز کیا
کچھ فائدہ اٹھائیے دل کی کتاب سے

اس تشنگی میں کھائے ہیں میں نے بڑے فریب
دریا بھی لگ رہے ہیں جو مجھ کو سراب سے

کیا لطف رہ گیا ہے پھر اس شخص کے لیے
محروم ہو گیا ہے جو ناصرؔ شراب سے

حکیم ناصر

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button