- Advertisement -

انساں کی اپنے واسطے تنظیم ہے غلط

ایک اردو غزل از اویس خالد

انساں کی اپنے واسطے تنظیم ہے غلط
باطل ہے وہ جو یہ کہے تقویم ہے غلط

کیسے کریں امید کے ہو ان میں دیدہ ور
اس نسل نو کے ہاتھ جب تعلیم ہے غلط

لازم ہے کرنا ویسے تو سب کا ہی احترام
دولت کے بل پہ جھوٹ کی تعظیم ہے غلط

رات کردو اپنے ضابطےہے تم کو اختیار
قدرت کے بس اصول میں ترمیم ہے غلط

ہے سب سے بڑھ کے یہ سبب اختلاف کا
اک دوسرے کی بات کی تفہیم ہے غلط

اویس خالد

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
اردو افسانہ از سعادت حسن منٹو