اردو غزلیاتتہذیب حافیشعر و شاعری

اب اُس جانب سے اس کثرت سے تحفے آرہے ہیں

تہذیب حافی کی ایک اردو غزل

اب اُس جانب سے اس کثرت سے تحفے آرہے ہیں
کہ ہم گھر میں نئی الماریاں بنوا رہے ہیں

ہمیں ملنا تو ان آبادیوں سے دور ملنا
اُسے کہنا گئے وقتوں میں ہم دریا رہے ہیں

بچھڑ جانے کا سوچا تو نہیں تھا ہم نے لیکن
تجھے خوش رکھنے کی کوشش میں دکھ پہنچا رہے ہیں

تجھے کس کس جگہ پر اپنے اندر سے نکالیں
ہم اس تصویر میں بھی تجھ سے مل کر آرہے ہیں

ہزاروں لوگ اُس کو چاہتے ہوں گے ہمیں کیا
کہ ہم اُس گیت میں سے اپنا حصہ گا رہے ہیں

بُرے موسم کی کوئی حد نہیں تہذیب حافی
خزاں آئی ہے اور پنجرے میں پر مرجھا رہے ہیں

تہذیب حافی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button