آپ کا سلاماردو غزلیاتدلشاد احمدشعر و شاعری

ذہن کی پٹاری سے ہاؤ و ہُو نکلتا ہے

ایک اردو غزل از دلشاد احمد

ذہن کی پٹاری سے ہاؤ و ہُو نکلتا ہے
دل کی اس تجوری سے ایک تُو نکلتا ہے

پردہء جہاں کو میں جس جگہ سے سَرکاؤں
منظروں کے سینے سے تُو ہی تو نکلتا ہے

خود کو دیکھ کر جو میں قہقہہ لگاتا ہوں
آئینے کی آنکھوں سے بھی لہو نکلتا ہے

اس ہنر نے تو مری پور پور چھیل دی
یہ جو روز ایک کارِ دل رفو نکلتا ہے

پھر دکھائی دیتا ہے ایک خول کی صورت
جب بدن سے کاروانِ جستجو نکلتا ہے

جو دکھائی دیتا ہے وہ کبھی نہیں ہوتا
آدمی تو درمیانِ گفتگو نکلتا ہے

جو تری نظر میں تھا جانِ آبرو کبھی
اب تمہارے در سے بے آبرو نکلتا ہے

دلشاد احمد

دلشاد احمد

" مختصر تعارف " دلشاد احمد مرکزی صدر الفانوس پاکستان گوجرانوالہ 03013754004

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button