لگ ہی نہیں رہا ہے کہ سالوں سے دور ہیں
ہم آج کل تمہارے خیالوں سے دور ہیں
اس کو کئی برس سے نہیں دیکھا دوستوں
یعنی کئی برس سے اجالوں سے دور ہیں
اس روز تیرا سر مرے ہاتھوں سے دور تھا
یہ ہاتھ آج تک ترے بالوں سے دور ہیں
دیکھو ہمارے دل میں اجالے ہیں ہر طرف
ہم اس کے باوجود اجالوں سے دور ہیں
تو ہم کو اپنے چاہنے والوں میں جانیو
ہم لوگ تیرے چاہنے والوں سے دور ہیں
ہمانشی بابرا