- Advertisement -

زیست پر میں ہوں گراں یا تو ہے

باقی صدیقی کی ایک اردو غزل

زیست پر میں ہوں گراں یا تو ہے
تشنۂ شوق ہر اک پہلو ہے

خشک پتوں پہ سرشک شبنم
اور کیا حاصل رنگ و بو ہے

وقت منہ دیکھ رہا ہے سب کا
کوئی غافل کوئی حالہ جو ہے

جانے کب دیدۂ تر تک پہنچے
دل بھی اک جلتا ہوا آنسو ہے

زخم بھر جائیں گے بھرتے بھرتے
زندگی سب سے بڑا جادو ہے

کس کی آمد ہے چمن میں باقیؔ
اجنبی اجنبی سی خوشبو ہے

باقی صدیقی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
باقی صدیقی کی ایک اردو غزل