آپ کا سلاماردو غزلیاتشجاع شاذشعر و شاعری

حاصل ہوا نہ کچھ کبھی تقدیر کے بغیر

شجاع شاذ کی ایک اردو غزل

حاصل ہوا نہ کچھ کبھی تقدیر کے بغیر
مجھ کو ملے تھے خواب بھی تعبیر کے بغیر

کیا جانیے کہ کتنا پریشاں کیا مجھے
اُس خواب نے جو مجھ میں تھا زنجیر کے بغیر

میں چاہتا تھا جیت لے وہ زندگی کی جنگ
میدان میں کھڑا تھا میں شمشیر کے بغیر

میری خموشیوں سے مرا حال جانتا
پہچانتا کوئی مجھے تصویر کے بغیر

کچھ اس لیے بھی آنکھ ترے بعد بجھ گئی
جلتا نہیں دیا کوئی تنویر کے بغیر

شجاع شاذ

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button