- Advertisement -

ذرا احساس ہونے دو

ایک اردو غزل از طارق اقبال حاوی

مجھے وہ خود پکارے گا، ذرا احساس ہونے دو
سبھی مسئلے سدھارے گا، ، ذرا احساس ہونے دو

ابھی تو دیکھ کر مجھ کو، جو سر پہ خاک ڈالے ہے
وہ خود کو پھر نکھارے گا، ذرا احساس ہونے دو

ابھی جو اوڑھے پھرتا ہے ، پرائی عیش و عشرت کے
لبادے سب اُتارے گا، ذرا احساس ہونے دو

تمہیدیں باندھ کر اُلٹی، سدا جیتا ہے باتوں میں
وہ خود سے خود ہی ہارے گا، ذرا احساس ہونے دو

بیچ دوری بڑھانے کو، جو اس نے خار بوئے ہیں
سبھی رستے سنوارے گا، ذرا احساس ہونے دو

طارق اقبال حاوی

  1. طارق اقبال حاوی کہتے ہیں

    مشکور ہوں سائیٹ ایڈمن تہہ دل سے آپکا، سلامت رہیں۔ آمین

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
تسلیم اکرام کی اردو نظم