یہ قربتوں کے فاصلے۔۔
جو تھے وہ کم نہیں ہوئے
دلوں میں ہیں جو رنجشیں ۔۔
اک عرصۂِ طویل سے ۔۔
اسی طرح ہیں موجزن
محبتوں کی ڈالیاں ۔۔
کبھی کی خشک ہو چکیں۔۔!
منافقت کی چادریں ۔۔
دلوں پہ ہیں چڑھی ہوئیں ۔۔!
یہ الفتوں کی رہ گزر۔۔
ہے سونی آ ج کس قدر۔۔!
ہیں ساتھ سب ۔۔
بظاہر اب
مگر
وہ شمع پیار کی ۔۔
جو روشنی کا تھی سبب
وہ بجھ چکی ۔۔
وہ گُل ہوئی۔۔!
ہے رب سے میری یہ دعا
ا ے میرے رب مرے خدا!
محبتوں کی ڈالیاں ۔۔
ہوں پھر سے سب ہری بھری۔۔!!
وہ الفتوں کی رہ گزر ۔۔
بنے سبھی کی رہ گزر۔۔!!
جلے وہ شمع پیار کی ۔۔
ہو چار سو چمک دمک۔۔!
اے میرے رب!
یہ چاہتوں کی دوریاں۔۔
منافقت کی چادریں۔۔
یہ قربتوں کے فاصلے۔۔
سمیٹ لے ۔۔
میرے خدا ۔۔ !
سمیٹ لے ۔۔
میرے خدا ۔۔ !
سعید سعدی