آپ کا سلاماردو شاعریاردو نظمشازیہ اکبر اداسی شازیہ اکبر کی اردو نطم By فضّہ On نومبر 7, 2020 ۱۰۳ 0 اداسی گرد جمی ہے آئینے پر میز پہ رکھی ڈائری چپ ہے سوکھ چکی ہے قلم سیاہی اور کتابیں بھی گم سم ہیں شکن شکن ہے بستر سارا گجرے کب کے ٹوٹ چکے ہیں جیسے اس کمرے کے سارے ارماں تجھ بن روٹھ چکے ہیں شازیہ اکبر 0 ۱۰۳ براہ کرم شیئر کریں