آپ کا سلاماختصاریئےاردو تحاریراسلامی گوشہ

تمنا وصل حسرت بن کہ رہ گئی

صنم فاروق کی ایک اردو تحریر

بسم اللہ الرحمن الرحیم

تمنا وصل حسرت بن کہ رہ گئی
دل کی بات دل میں رہ گئی

بابا جان کیا انسان کے لیے آسائشات کے بہت ضروری ھیں؟۔کیا ہمارا نظام ان آسائشات کے بغیر ہمیں تسلیم کرنے سے قاصر ہے۔ ؟یاں انسان کے درجوں میں ہم سب سے نچلے طبقے کے ہیں؟
بابا جان اک مسکراہٹ کے ساتھ اپنے بچے کو اپنے پاس بلا کر بیٹھنے کا کہتے ہیں۔
سن بیٹا۔آسائشات ضروری ھوتی ھیں پر اتنی جتنی ہم کو ضرورت ھے۔اور اگر اس سے زیادو مل جاۓ تو وہ رب کی عطا ھوتی ہیں۔پر یہ جو انسان ہیں ناں یہ بڑا انا پرست و لالچی ھے زیادہ کی ہوس اسے کبھی بھی سکون نہی لینے دیتی۔
اب دیکھ اللہ نے وقت مقرر کیا ھے گرمی کا سردی کا کوئ بھی زیادہ دیر نہی رہتی بہت زیادہ گرمی ہماری برداشت سے باہر ھوتی ھے رب سوہنا بارش برسا دیتا ھے۔اور اگر حد سے زیادہ سردی ھوتی ھے رب سوہنا سورج کی تپش دے دیتا ھے سب کچھ حد میں چل رہا ھے۔
پر پتر انسان ان سب چیزوں پر ذہن نہی لگاتا وہ روزمرہ کی ذندگی کی دوڑ میں مگن ھے.
اللہ پانچ وقت بلاتا ھے آؤ میری طرف سب مصروف ہیں جس کو خوف ھوتا وہ چلا جاتا جس کو محبت ھوتی ھے وہ بھاگ کر سب چھوڑ کر حاضری دیتا ھے۔
وہاں درجہ بندی نہی ھے کوئ طبقہ نہی ھے۔وہاں سب یکسر ہیں ۔یہ درجے تو انسانوں کے بنائیں ہیں وہ امیر وہ غریب ۔ہم اللہ کے بندے ہیں تھوڑے میں خوش رہنے والے
تجھے یہ جو امیر نظر آتے ہیں ناں پتر ان۔لوگوں کے پاس پیسہ ھوتا دولت گھر سب ھوتا پر یہ زیادہ تر سکون کے لیے ترسے ھوتے ہیں پتہ کیوں؟
کیونکہ ان کو زیادہ کی ھوس اللہ سے دور کر دیتی ھے۔ان کے دل پتھر کے ہوتے ہیں یہ ہم جیسوں کو نچلے درجے پر رکھتے ہیں۔
پر یاد رکھنا ہم جیسے کئیوں سے بہتر ہیں ہمارے پاس سکون ہے۔رب ھے۔شکر ہے۔ذکر ھے
اور خوف خدا سے بڑی دولت و آسائش کوئ نہی ھوتی ۔
تو ان لوگوں کی طرف مت دیکھ تو دیکھ تم کیا ھو ؟تمارا ظرف کیا ھے ؟تم کتنے کامل ہو؟ اپنی ذات کو پرکھ آسائشات کے پیچھے مت بھاگ ھاں حلال کی کمائ کے لیے بھاگ دوڑ کر پر رب کی حد میں رہ کر جو مقرر ھے۔
یہ طبقے بنانے والے خود بٹے ھوتے ہیں ۔انکی طرف دھیان مت دیں جو ھے اس میں شکر کرنا سیکھ ذندگی آسان لگے گی
اور رب مہربان۔

صنم فاروق
رقیب تحریر

عائشہ فاروق حسین

وابستہ ہے رب سے ذات ھماری ھماری روح کا جو سکون ھے۔ ذکر الہی کرنے میں رہنے والوں کا صنم رب سے الگ ہی عشقِ جنون ھے۔ رقیب تحریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button