کب تک سورج صحرا صحرا تیرا رستہ دیکھے
کب تک چاند ستارے کاٹیں لمبی لمبی راتیں
ریت کا ذرہ ذرہ تیری خوشبو کا متوالا
کب تک اُونٹ قطاریں کھینچیں تیرے ہجر کی مالا
دھرتی اپنا روپ گنوا کر کس کے ناز اُٹھائے
تیری آس میں رستہ رستہ کب تک خاک اُڑائے
سُن روہی کی رانی تجھ بن روٹھ گئیں برساتیں
مان سِوا کیا حسن کی دولت، کیا جھومر کیا ٹیکا
کھو گئ ہار سنگھار کی مستی، کپڑوں کا رنگ پھیکا
اُجڑے اُجڑے میلے سارے، سُونی سُونی ہٹیاں
کسی کے ہجر میں آدھی رہ گئیں نازک نازو جٹیاں
آتا جاتا ہر موسم کرتا ہے تیری باتیں
کب تک سورج صحرا صحرا تیرا رستہ دیکھے
کب تک چاند ستارے کاٹیں لمبی لمبی راتیں
سعید خان