آپ کا سلاماردو غزلیاتحسیب بشرشعر و شاعری

سیاہ افق سے پرے شام دوں محبت میں

حسیب بشر کی ایک غزل

سیاہ افق سے پرے شام دوں محبت میں
چراغ سا تجھے اک نام دوں محبت میں

عجب نہیں کہ مجھے ہو نشہ مسافت کا
میں ہر کسی کو یہی جام دوں محبت میں

مری گرفت میں آیا نہیں بدن کا لمس
اسے چراغ کی لَو نام دوں محبت میں

خدا کرے کہ تُو دل خود ہی پھیر لے مجھ سے
میں خود کو کیوں کوئی الزام دوں محبت میں

کوئی امید نہیں واپسی کی پھر بھی حسیب
اس انتظار کو کیا نام دوں محبت میں

حسیب بشر

حسیب بشر

حسیب بشر کا تعلق پنجاب کے شہر وزیرآباد سے ہے۔ آپ لاہور کی مختلف سماجی اور غیر سماجی تنظیموں کے اہم رکن ہیں۔ آپ نے اپنا تخلیقی سفر2011 میں شروع کیا اور 2016 میں منظر عام پر آئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button