سبب یہ تھا جو غم لکھا بہت تھا
بچھڑنے کا مجھے صدمہ بہت تھا
تمہیں بھی مل گئی تعبیر الٹی
تمہارا خواب تو سچا بہت تھا
تمہارے ہاتھ تو قسمت سے آیا
وگرنہ اس نے بھی کھینچا بہت تھا
تمہیں بھی کیا محبت مل نہ پائی
تمہارے پاس تو پیسہ بہت تھا
کسی کی بات تم سنتے کہاں ہو
محبت سے تمہیں روکا بہت تھا
یہ جو میں درد سہنے لگ گیا ہوں
کسی نے مجھ کو بھی چاہا بہت تھا
دعا میں ہی اثر میری نہیں تھا
تمہیں میں نے مگر مانگا بہت تھا
یاسر سعید