اردو غزلیاتاصغر گونڈویشعر و شاعری

موجوں کا عکس ہے خطِ جامِ شراب میں

ایک اردو غزل از اصغر گونڈوی

موجوں کا عکس ہے خطِ جامِ شراب میں
یا خون اچھل رہا ہے رگِ ماہتاب میں

وہ موت ہے کہ کہتے ہیں جس کو سکون سب
وہ عین زندگی ہے ہے جو ہے اضطراب میں

دوزخ بھی ایک جلوۂ فردوس سے حسن ہے
جو اس سے بے خبر ہیں وہی ہیں عذاب میں

اس دن بھی میری روح تھی محوِ نشاطِ دید
موسیٰ الجھ گئے تھے سوال و جواب میں

میں اضطرابِ شوق کہوں یا جمالِ دوست
اک برق ہے جو کوند رہی ہے نقاب میں

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button