آیا نہ ہوگا ایسا بھی مشکل مقام ریت پر
قرباں ہوئے سبھی ہی بے آب و طعام ریت پر
قائم رہے گی حشر تک مولا حسینؑ کی نماز
ایسے کیا ادا رکوع، سجدہ، قیام ریت پر
آلِ نبیؑ کے سنگ ہی اصحابؓ بھی تھے پیش پیش
ہوئے شہید پہلے خود سارے غلام ریت پر
مانگا نہیں حسینؑ نے پانی کا ایک گھونٹ بھی
صبر و رضا کی لاج تھے میرے امامؑ ریت پر
دنبے سے جو شروع ہوئی کنبے پہ بات بس ہوئی
قرباں نہ کر سکا کوئی ایسے تمام ریت پر
بات نفاذ دیں کی تھی بات نہیں تھی تخت کی
آل نبیؑ بتا گئے سارا نظام ریت پر
کرب و پلا میں اہل بیتؑ حرفِ قراں کی مثل تھے
اترا نہ پھر کبھی اویسؔ ایسا کلام ریت پر
اویسؔ خالد