عاشقی خانہ بدوشی میں کٹی
ہر خوشی خانہ بدوشی میں کٹی
مِل نہ پایا جب سراغِ مستقل
زندگی خانہ بدوشی میں کٹی
وقت نے جب چھین لی آواز تو
خامشی خانہ بدوشی میں کٹی
سر جھکانے کو نہ کوئی در ملا
بندگی خانہ بدوشی میں کٹی
مسکرا کر بات کی ہر ایک سے
دل لگی خانہ بدوشی میں کٹی
وہ بھی مدت سے تھا مصروفِ سفر
میری بھی خانہ بدوشی میں کٹی
منزّہ سیّد