آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریمنزّہ سیّد

تماشہ

منزّہ سیّد کی ایک غزل

رحم آتا نہیں درندوں کو
خوف لاحق رہا پرندوں کو

کوئی چہرہ نہیں سراغوں میں
بلبلیں لٹ رہی ہیں باغوں میں

شہر کی رونقوں سے گاؤں تک
آگ پھیلی ہے سر سے پاؤں تک

وحشتوں سے بھری نگاہوں سے
کون گزرے گا بچ کے راہوں سے

سر سے کھینچی گئی رداؤں میں
اُڑ گئی داستاں ہواؤں میں

شور کرتے ہیں دن مناتے ہیں
پھر نیا واقعہ بناتے ہیں

چند گھڑیوں کا سوز ہوتا ہے
یہ تماشہ تو روز ہوتا ہے

منزّہ سیّد

منزّہ سیّد

نام...منزہ سید.... جائے پیدائش ساہیوال

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button