اردو غزلیاتشعر و شاعریقمر رضا شہزاد

تجھ سے بچھڑوں گا ترے دھیان میں رہ جاؤں گا

قمر رضا شہزاد کی اردو غزل

تجھ سے بچھڑوں گا ترے دھیان میں رہ جاؤں گا

میں رہا ہو کے بھی زندان میں رہ جاؤں گا

وہ گزر جائے گا سو راستے کر کے لیکن

میں کہیں وعدہ و پیمان میں رہ جاؤں گا

بانجھ پیڑوں کو نہ کاٹے گا کوئی دست اجل

میں کہ پھل دار ہوں نقصان میں رہ جاؤں گا

ایک لمحہ وہ پذیرائی کرے گا اور میں

عمر بھر سایۂ احسان میں رہ جاؤں گا

آگ کے پھول تو بجھ جائیں گے لیکن شہزادؔ

میں سلگتا ہوا گلدان میں رہ جاؤں گا

قمر رضا شہزاد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button