- Advertisement -

کل یوں ہی تیرا تذکرہ نکلا

ایک اردو غزل از رسا چغتائی

کل یوں ہی تیرا تذکرہ نکلا
پھر جو یادوں کا سلسلہ نکلا

لوگ کب کب کے آشنا نکلے
وقت کتنا گریز پا نکلا

عشق میں بھی سیاستیں نکلیں
قربتوں میں بھی فاصلہ نکلا

رات بھی آج بیکراں نکلی
چاند بھی آج غمزدہ نکلا

سُنتے آئے تھے قصۂ مجنوں
اب جو دیکھا تو واقعہ نکلا

ہم نے مانا وہ بے وفا ہی سہی
کیا کرو گے جو با وفا نکلا

مختصر تھیں فراق کی گھڑیاں
پھیر لیکن حساب کا نکلا

رسا چغتائی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ایک اردو غزل از رسا چغتائی