آپ کا سلاماردو غزلیاتسید عدیدشعر و شاعری

لفظ جب منہ سے نکلتا ہے نظر آتا ہے

ایک عمدہ غزل از سید عدید

لفظ جب منہ سے نکلتا ہے نظر آتا ہے
تب کہیں جا کے دعاوں میں اثر آتا ہے

صرف وہ شخص ہی آواز پہ رکھتا ہے نظر
جس کو احساس بدلنے کا ہنر آتا ہے

یک بہ یک سوچ کے زینے پہ قدم رکھتے ہوئے
لفظ قرطاس کے سینے پہ اتر آتا ہے

یہ مری دربدری کوئی تماشا تو نہیں
میں جدھر جاتا ہوں یہ چاند ادھر آتا ہے

بد دعا کرتے ہوئے یہ تو نہیں سوچا تھا
زد پہ طوفان کی اپنا بھی تو گھر آتا ہے

وقت کی قید سے آزاد تو ہو جاؤں مگر
میں قفس توڑوں تو پاتال کا در آتا ہے

میں نے پھولوں کو نگاہوں میں بسایا ہے عدید
میری راہوں میں بھی خوشبو کا نگر آتا ہے

سید عدید

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button