مریم نواز کا جاپان دورہ — ترقی کی نئی سمت اور امید کی کرن
دنیا کے ہر خطے میں وقتاً فوقتاً ایسے دورے ہوتے ہیں جو محض سرکاری ملاقاتوں یا سفارتی تقاریب تک محدود نہیں رہتے، بلکہ وہ مستقبل کے نئے در وا کرنے کا سبب بنتے ہیں۔ میری ذاتی رائے میں پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کا حالیہ جاپان کا دورہ انہی اہم ترین اور تاریخی دوروں میں سے ایک ہے، جس نے نہ صرف جاپان اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو ایک نئی جہت دی ہے بلکہ پنجاب کے لیے ترقی کے بے شمار مواقع کھولے ہیں۔
پاکستان اور جاپان کے تعلقات کی تاریخ
پاکستان اور جاپان کے تعلقات کی بنیاد قیامِ پاکستان کے کچھ ہی برس بعد رکھی گئی۔ 1952ء میں دونوں ممالک نے باضابطہ سفارتی تعلقات قائم کیے۔ اس وقت جاپان دوسری جنگ عظیم کی تباہ کاریوں سے نکل کر دوبارہ کھڑا ہونے کی کوشش کر رہا تھا، اور پاکستان ان اولین ممالک میں شامل تھا جس نے جاپان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے میں پہل کی۔
1950 اور 1960 کی دہائی میں جاپان نے پاکستان میں کئی صنعتی اور تکنیکی منصوبوں میں سرمایہ کاری کی۔ جاپانی کمپنیوں نے آٹوموبائل، مشینری، اور الیکٹرانکس کے شعبے میں پاکستان کو جدید سہولیات فراہم کیں۔ ہونڈا، سوزوکی، اور ٹویوٹا جیسی کمپنیاں آج بھی پاکستان میں سرگرم عمل ہیں۔ اسی طرح تعلیمی اور سائنسی شعبے میں بھی جاپان نے پاکستان کے ہزاروں طلبہ کو اسکالرشپس فراہم کیں۔
یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ جاپان ہمیشہ قدرتی آفات میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ 2005ء کے زلزلے اور 2010ء کے سیلاب میں جاپان نے بڑے پیمانے پر امداد فراہم کی۔ ان تعلقات کی بنیاد باہمی احترام، اعتماد اور تعاون پر ہے۔ اب مریم نواز کے دورے نے ان تعلقات کو مزید مضبوط اور مستقبل کے تقاضوں کے مطابق ڈھالا ہے۔
جاپان دورے کی جھلکیاں اور کامیابیاں
اعلیٰ سطح کی ملاقاتیں
مریم نواز شریف نے جاپان کے سینئر اسٹیٹ منسٹر برائے خارجہ امور مایاجی تاکوما سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی ٹرانسفر، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، اور تعلیمی تعاون پر مفصل گفتگو ہوئی۔ جاپانی وزیر نے پنجاب میں مریم نواز کے تحت شروع ہونے والے 120 سے زائد ترقیاتی منصوبوں کی تعریف کی اور مزید تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
شہری ترقی اور ماحولیاتی منصوبے
یوکوہاما میں وزیر اعلیٰ پنجاب کو شہری ترقی اور ماحولیات کے جدید ماڈلز سے آگاہ کیا گیا۔ انہوں نے جاپان کے سب سے بڑے ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا دورہ کیا، جہاں روزانہ 1.5 ملین لیٹر پانی صاف کیا جاتا ہے اور فضلے سے بجلی پیدا کی جاتی ہے۔ مریم نواز نے عندیہ دیا کہ پنجاب میں اسی طرز کے پلانٹس لگائے جائیں گے تاکہ پانی کے بحران اور ماحولیاتی آلودگی پر قابو پایا جا سکے۔
ٹرانسپورٹ اور انفراسٹرکچر
لاہور تا اسلام آباد ہائی اسپیڈ ٹرین کے منصوبے پر ابتدائی بات چیت کی گئی۔ اسی طرح ایئر کیبن اور چیرلفٹس سسٹمز کا جائزہ لیا گیا تاکہ بڑے شہروں میں ٹریفک کا دباؤ کم کیا جا سکے۔ اگر یہ منصوبے حقیقت بنتے ہیں تو پنجاب کی ٹرانسپورٹ کا نقشہ بدل جائے گا۔
صحت عامہ اور ایمرجنسی سروسز
مریم نواز نے جاپان کے نیشنل سینٹر فار گلوبل ہیلتھ اینڈ میڈیسن اور جاپان انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ سکیورٹی کا بھی دورہ کیا۔ وہاں وبائی امراض سے نمٹنے اور ایمرجنسی ہیلتھ کیئر کے جدید ماڈلز پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ پنجاب میں ایسے ہی اسپتال اور ریسرچ مراکز قائم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
تجارت اور سرمایہ کاری
جاپان ایکسٹرنل ٹریڈ آرگنائزیشن (JETRO) کے ہیڈکوارٹرز میں ملاقاتوں کے دوران پنجاب کے اسپیشل اکنامک زونز (SEZs) میں جاپانی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی دعوت دی گئی۔ اس کے علاوہ اٹلس ہونڈا اور ہونڈا ہیڈکوارٹرز میں بھی ملاقاتیں ہوئیں تاکہ آٹوموبائل سیکٹر میں مزید سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر کو ممکن بنایا جا سکے۔
مفاہمتی یادداشتیں اور ممکنہ منصوبے
1. ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس
لاہور، فیصل آباد اور ملتان میں جاپانی ٹیکنالوجی کی بنیاد پر پلانٹس لگانے کی تجویز زیر غور ہے۔ اس سے صاف پانی کی فراہمی ممکن ہو گی اور بجلی بھی پیدا کی جا سکے گی۔
2. ہائی اسپیڈ ٹرین
لاہور تا اسلام آباد ہائی اسپیڈ ٹرین کا منصوبہ ابتدائی مراحل میں ہے۔ جاپان کی شِنکانسن ٹیکنالوجی کو بطور ماڈل اپنانے پر بات چیت ہو رہی ہے۔
3. ماڈرن اربن ڈویلپمنٹ
یوکوہاما کے ماڈل کو مدِنظر رکھتے ہوئے لاہور اور راولپنڈی کو جدید شہری سہولتوں سے آراستہ کرنے کا منصوبہ ہے۔ اس میں اسمارٹ سڑکیں، انڈر گراؤنڈ ڈرینج، اور گرین پارکس شامل ہوں گے۔
4. ہیلتھ سیکٹر ریفارمز
پنجاب کے بڑے شہروں میں جاپانی تعاون سے جدید اسپتال اور ریسرچ انسٹی ٹیوٹس قائم کرنے کی تیاری ہے تاکہ ایمرجنسی کی صورتحال میں فوری ردعمل ممکن ہو سکے۔
5. انرجی منصوبے
جاپان کی جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے سولر اور ویسٹ ٹو انرجی پراجیکٹس پنجاب میں متعارف کرانے پر اتفاق ہوا ہے۔
مسلم لیگ نون اور مریم نواز کی خدمات
مسلم لیگ نون ہمیشہ ترقیاتی منصوبوں کی جماعت رہی ہے۔ موٹرویز، میٹرو بس، اور اورنج ٹرین جیسے منصوبے اس جماعت کے کریڈٹ پر ہیں۔ مریم نواز انہی منصوبوں کو مزید جدید رخ دے رہی ہیں۔ میری رائے میں انہوں نے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ محض سیاستدان نہیں بلکہ ایک وژنری لیڈر ہیں جو مستقبل کے چیلنجز کو سمجھ کر اس کے مطابق حل ڈھونڈ رہی ہیں۔
تنقید اور مایوسی پھیلانے والوں کے نام
یہ افسوسناک حقیقت ہے کہ کچھ لوگ ہر مثبت قدم پر تنقید کرتے ہیں اور مایوسی پھیلاتے ہیں۔ مریم نواز کے دورہ جاپان پر بھی کچھ عناصر نے منفی ٹویٹس اور بیانات کے ذریعے عوام کو بدگمان کرنے کی کوشش کی، لیکن ان کے الزامات حقیقت کے سامنے زیادہ دیر قائم نہ رہ سکے۔ آج وہی لوگ خاموش ہیں، کیونکہ دورہ جاپان نے دنیا کو یہ دکھا دیا کہ پاکستان کا مستقبل روشن ہے۔ میری ذاتی رائے ہے کہ ایسے لوگوں کو چاہیے کہ وہ مایوسی نہ پھیلائیں، بلکہ ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔
نتیجہ
مریم نواز کا جاپان دورہ ہر لحاظ سے کامیاب رہا۔ یہ دورہ پاکستان اور جاپان کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ پنجاب میں ترقی کا ایک نیا دور لے کر آئے گا۔ شہری ترقی، ماحولیاتی بہتری، صحت، ٹرانسپورٹ، اور سرمایہ کاری کے نئے منصوبے وہ ستون ہیں جن پر مستقبل کا پنجاب کھڑا ہو گا۔
یہ دورہ ایک پیغام ہے: اگر وژنری قیادت ہو، تو پاکستان بھی جاپان کی طرز پر ترقی کر سکتا ہے۔
یوسف صدیقی