آپ کا سلاماردو غزلیاتسید عدیدشعر و شاعری

امیر شہر سے جب اختلاف کرتا ہوں

ایک عمدہ غزل از سید عدید

امیر شہر سے جب اختلاف کرتا ہوں
تو سارے شہر کو اپنے خلاف کرتا ہوں

ترے ضمیر سے تجھ کو سزا ملے تو ملے
ترے گناہ میں دل سے معاف کرتا ہوں

میں اپنی سوچ کا احرام باندھ کر اکثر
کسی کے نقش قدم کا طواف کرتا ہوں

میں اپنے قاری کو مشکل میں ڈالتا ہی نہیں
جو بات کرتا ہوں میں صاف صاف کرتا ہوں

بس ایک جہد مسلسل ہے کائنات اپنی
سو اپنے روح کے اندر شگاف کرتا ہوں

تمھاری ذات کو تسلیم کرنے سے پہلے
میں اپنی ذات سے بھی انحراف کرتا ہوں

پرانے درد مرے دل میں راز ہوتے ہیں
سو روز خود پہ نیا انکشاف کرتا ہوں

میں چاہتا ہوں مرے دوست پر نہ حرف آئے
سو اس کے جرم کا میں اعتراف کرتا ہوں

عدید یاد کے آنگن میں بیٹھ کر تنہا
میں رات تا بہ سحر اعتکاف کرتا ہوں

سید عدید

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button