اردو غزلیاتذوالفقار عادلشعر و شاعری

بڑی مشکل کہانی تھی مگر انجام سادہ ہے

ذوالفقار عادل کی ایک اردو غزل

بڑی مشکل کہانی تھی مگر انجام سادہ ہے

کہ اب اس شخص کا ہم سے بچھڑنے کا ارادہ ہے

اور اس کے بعد اک ایسے ہی لمحے تک ہے خاموشی

ہمیں در پیش پھر سے لمحۂ تجدید وعدہ ہے

سنو رستے میں اک جلتا ہوا صحرا بھی آئے گا

کہو کب تک ہمارے ساتھ چلنے کا ارادہ ہے

ہمیں آسانیوں سے پیار تھا اور لوگ کہتے تھے

اگر منزل سے ہٹ جائیں تو ہر رستہ کشادہ ہے

ستارہ در ستارہ ٹوٹتا ہے آسماں تو بھی

ترے قصے میں بھی میری کہانی کا اعادہ ہے

میں ہوں نا معتبر منزل کی خاطر معتبر رہ پر

وجود خواہش جاں پر دعاؤں کا لبادہ ہے

کچھ ایسی شدتوں سے ہم گزر کر آئے ہیں عادلؔ

ہمیں تیری ضرورت بھی ضرورت سے زیادہ ہے

ذوالفقار عادل

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button