- Advertisement -

کوئی عزت مآب مانگے گا

منزّہ سیّد کی ایک اردو غزل

کوئی عزت مآب مانگے گا
سب کا لب لباب مانگے گا

تھرتھرائیں گے ظلم کے پیکر
خونِ ناحق حساب مانگے گا

گوشوارے کھلیں گے مقتل کے
وقت سب کا نصاب مانگے گا

رقصِ بسمل پہ جھومنے والا
خشک ہونٹوں سے آب مانگے گا

جب کھلیں گے نقاب چہروں سے
آئنہ بھی حجاب مانگے گا

کل کا سورج قلم فروشوں سے
سچ پہ مبنی کتاب مانگے گا

جس کو رکھا گیا اندھیرے میں
لازماً آفتاب مانگے گا

جب کٹہرے میں آئے گا منصف
تو زمانہ جواب مانگے گا

منزہ سید

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
منزّہ سیّد کی ایک اردو غزل