اردو غزلیاتڈاکٹر کبیر اطہرشعر و شاعری

جو عام سا اک سوال پوچھا تو کیا کہیں گے

ڈاکٹر کبیر اطہر کی ایک اردو غزل

جو عام سا اک سوال پوچھا تو کیا کہیں گے

کسی نے ہم سے بھی حال پوچھا تو کیا کہیں گے

جو سر کے بل خاک میں گڑے ہیں کسی نے ان سے

بلندیوں کا مآل پوچھا تو کیا کہیں گے

زمانے بھر کو تو ہم نے خاموش کر دیا ہے

جو دل نے بھی اک سوال پوچھا تو کیا کہیں گے

جنہیں ہمارے لہو کی لت ہے کسی نے ان سے

خمار رزق حلال پوچھا تو کیا کہیں گے

جسے غزل میں برت کے ہم داد پا چکے ہیں

کسی نے اس دکھ کا حال پوچھا تو کیا کہیں گے

اگر ہم اس کی خوشی میں خوش ہیں تو دوستوں نے

جواز حزن و ملال پوچھا تو کیا کہیں گے

یہ ہم جو اوروں کے دکھ کا ٹھیکا لیے ہوئے ہیں

کسی نے اس کا مآل پوچھا تو کیا کہیں گے

جو اپنی جانیں بچا کے خوش ہیں کبیرؔ ان سے

کسی نے بستی کا حال پوچھا تو کیا کہیں گے

ڈاکٹر کبیر اطہر

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button