اردو غزلیاتشعر و شاعری

تبصرہ تھا مرے فسانے پر

تبصرہ تھا مرے فسانے پر
تان ٹوٹی شراب خانے پر

جتنی باتیں قفس میں چھڑتی ہیں
ختم ہوتی ہیں آشیانے پر

زندگی بن کے اک نگاہ بسیط
جا پڑی تیرے آستانے پر

اے زمانے سے کھیلنے والو
اور الزام اک زمانے پر

زندگانی کا سب مزہ باقیؔ
منحصر ہے فریب کھانے پر

باقی صدیقی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button