آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریعاطف کمال رانا

جب اس پر پھول آئیں گے تو حیرانی بنے گی

ایک اردو غزل از عاطف کمال رانا

جب اس پر پھول آئیں گے تو حیرانی بنے گی
محبت کچھ دنوں میں رات کی رانی بنے گی

وہ سایہ ہے تو تھوڑی دیر سستا لیں گے اس میں
وہ دلدل ہے تو رستے میں پریشانی بنے گی

بنایا جا چکا ہے دل میں اک دشت – تمنا
اب اس میں آمد – غول – بیابانی بنے گی

یہ دن اخروٹ جیسا دن نہیں بنتا کسی سے
تو پھر یہ رات کس جادو سے خوبانی بنے گی

مرا آنسو بہانے کا یہ پہلا واقعہ ہے
کسی درویش کا کہنا تھا طغیانی بنے گی

عزاداری بھی گویا شاعری جیسا ہنر ہے
مرے ماتم سے میری چاک دامانی بنے گی

چلو مانا یہ تصویریں درندوں کی ہیں لیکن
انہیں آپس میں جوڑو نسل – انسانی بنے گی

تمہارا دیدہ ء نم تو زمیں پر بہہ رہا ہے
فلک پر چاند نکلے گا تو پیشانی بنے گی

عاطف کمال رانا

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button