اردو غزلیاتخاطر غزنویشعر و شاعری

فریاد بھی ہے سوئے ادب اپنے شہر میں

خاطر غزنوی کی ایک اردو غزل

فریاد بھی ہے سوئے ادب اپنے شہر میں
ہم پھر رہے ہیں مہر بلب اپنے شہر میں

اب کیا دیار غیر میں ڈھونڈیں ہم آشنا
اپنے تو غیر ہو گئے سب اپنے شہر میں

اب امتیاز دشمنی و دوستی کسے
حالات ہو گئے ہیں عجب اپنے شہر میں

جو پھول آیا سبز قدم ہو کے رہ گیا
کب فصل گل ہے فصل طرب اپنے شہر میں

جو راندۂ زمانہ تھے اب شہریار ہیں
کس کو خیال نام و نسب اپنے شہر میں

اک آپ ہیں کہ سارا زمانہ ہے آپ کا
اک ہم کہ اجنبی ہوئے اب اپنے شہر میں

خاطرؔ اب اہل دل بھی بنے ہیں زمانہ ساز
کس سے کریں وفا کی طلب اپنے شہر میں

خاطر غزنوی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button