- Advertisement -

Rukay Rukay Sy Kadam

An Urdu Ghazal By Gulzar

رُکے رُکے سے قدم رُک کے بار بار چلے

قرار دے کے ترے دَر سے بے قرار چلے

اُٹھائے پھرتے تھے احسان جسم کا جاں پر

چلے جہاں سے تو یہ پیرہن اُتار چلے

نہ جانے کون سے مٹی وطن کی مٹی تھی

نظر میں ، دھُول، جگر میں لئے غبار چلے

سحر نہ آئی کئی بار نیند سے جاگے

سو رات رات کی یہ زندگی گزار چلے

ملی ہے شمع سے یہ رسمِ عاشقی ہم کو

گناہ ہاتھ پہ لے کر گناہ گار چلے

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
منزّہ سیّد کی ایک اردو غزل