اردو غزلیاتشعر و شاعریگلزار

دن کچھ ایسے گذارتا ہے کوئی

گلزار کی ایک اردو غزل

دن کچھ ایسے گذارتا ہے کوئی

جیسے احساں اتارتا ہے کوئی

آئینہ دیکھ کر تسلی ہوئی

ہم کو اس گھر میں جانتا ہے کوئی

دل میں کچھ یوں سنبھالتا ہوں غم

جیسے زیور سنبھالتا ہے کوئی

پک گیا ہے شجر پہ پھل شاید

پھر سے پتھر اچھالتا ہے کوئی

دیر سے گونجتے ہیں سناٹے

جیسے ہم کو پکارتا ہے کوئی

 

گلزار 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button