اردو غزلیاتخورشید رضویشعر و شاعری

عالم سکر میں جو کہتا ہوں کہنے دے مجھے

خورشید رضوی کی ایک اردو غزل

عالم سکر میں جو کہتا ہوں کہنے دے مجھے

میرے اندر تو یہی کچھ ہے سو رہنے دے مجھے

آ کبھی لمس کو یکسر نظر انداز کریں

آنکھ سے آنکھ ملا خون میں بہنے دے مجھے

دور جا کر بھی مری روح میں موجود نہ رہ

تو کبھی اپنی جدائی بھی تو سہنے دے مجھے

تو مجھے بنتے بگڑتے ہوئے اب غور سے دیکھ

وقت کل چاک پہ رہنے دے نہ رہنے دے مجھے

جان خورشیدؔ مجھے سائے سے محروم نہ رکھ

میں گہن میں اگر آتا ہوں تو گہنے دے مجھے

خورشید رضوی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button