اردو غزلیاتشعر و شاعریعباس تابش

دل دکھوں کے حصار میں آیا

عباس تابش کی ایک اردو غزل

دل دکھوں کے حصار میں آیا

جبر کب اختیار میں آیا

دے اسے بھی فروغ حسن کی بھیک

دل بھی لگ کر قطار میں آیا

خوب ہے یہ اکائی بھی لیکن

جو مزہ انتشار میں آیا

دیکھتا ہے نہ پوچھنا ہے کوئی

اجنبی کس دیار میں آیا

یہ تو جانیں مقدروں والے

کون کس کے مدار میں آیا

شاخ پر ایک پھول بھی تابشؔ

مجھ سے ملنے بہار میں آیا

عباس تابش

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button