آپ کا سلاماردو غزلیاتسعد ضیغمشعر و شاعری

دیکھ یہ رونق دنیا جو خَلا جیسی ہے

سعد ضؔیغم کی ایک اردو غزل

دیکھ یہ رونق_دنیا جو خَلا جیسی ہے
اپنی تنہائی کم و بیش خُدا جیسی ہے

دو پلک بِیچ بدل جاتا ہے منظر کا فسُوں
تیری دنیا بھی مری خواب سَرا جیسی ہے

ہر کسی پر نہیں کُھلتا تیرے دیوانے کا شعر
اِس کی بندش بھی ترے بند_قبا جیسی ہے

آئینہ خانہء حیرت میرا مسکن ہے سو تُو
اپنی صورت پہ مری شکل بَنا، جیسی ہے

زِندگی مُفت ملی ہے تو شکایت کیسی
جب تلک سانس چلے، کام چلا جیسی ہے

گھر تو پِھر گھر ہے غریب الوطنی میں ضیغم
پیڑ کی چھاؤں مجھے ماں کی دُعا جیسی ہے

سعد ضؔیغم

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button