آپ کا سلاماردو غزلیاتاظہر فراغشعر و شاعری

ڈرے ہوئے ہیں سبھی لوگ ابر چھانے سے

اظہر فراغ کی ایک اردو غزل

ڈرے ہوئے ہیں سبھی لوگ ابر چھانے سے

وہ آئی بام پہ کیا دھوپ کے بہانے سے

وہ قصہ گو تو بہت جلدباز آدمی تھا

بہت سی لکڑیاں ہم رہ گئے جلانے سے

نظر تو ڈال روانی کی استقامت پر

یہ آبشار ہے کہسار کے گھرانے سے

مسافران محبت مجھے معاف کریں

میں باز آیا انہیں راستہ دکھانے سے

اگر میں آخری بازی نہ کھیلتا اظہرؔ

تو خالی ہاتھ نہ آتا قمار خانے سے

اظہر فراغ

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button