آپ کا سلاماردو غزلیاتاسماء بتولشعر و شاعری

غرض کے رشتے ہیں

اسماء بتول کی ایک اردو غزل

غرض کے رشتے ہیں نام کی وفائیں ہیں
مطلب ہے جس سمت اس سمت کی ہوائیں ہیں

دل ہیں دھوکہ و فریب سے بھرے ہوئے
زبان پر انت الحیات کی صدائیں ہیں

قیامت تک ساتھ نبھانے کے ہیں عہد و پیماں
محبت کی کہانی میں نظر آتی جفائیں ہیں

ہر رشتہ ہے غرض کی ڈور سے بندھا ہوا
سوچتا ہے انساں, میری کیا خطائیں ہیں

ستم ڈھاؤ جس قدر چاھو اے رگِ جاں
میرے لب پہ سدا تیرے لیئے دعائیں ہیں

اسماء بتول

اسماء بتول

نام ۔۔۔۔ اسماء بتول تاریخ پیدائش ۔۔۔ 20 جون 1976ء جائے پیدائش ۔۔ سیالکوٹ رہائش ۔۔۔۔ سیالکوٹ 19 سال سے درس وتدریس کے شعبہ سے وابستہ ہوں۔۔۔ آرمی پبلک اسکول سیالکوٹ میں اردو معلمہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہی ہوں۔۔۔ حساس طبیعت ہونے کی وجہ سے کبھی کبھی اپنے احساسات و جذبات کو اشعار اور نظم کی صورت میں صفحہء قرطاس پر منتقل کر دیتی ہوں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button