- Advertisement -

اگر قیامِ مسلسل میں وہ ستارا ہے

شجاع شاذ کی ایک اردو غزل

اگر قیامِ مسلسل میں وہ ستارا ہے
تو گردشوں سے بنا کیوں سفرہمارا ہے

ہمیں تو ڈوبنا ہے ناخدا یہیں پہ سہی
بھنور سے دور بہت دور جب کنارا ہے

دھڑک رہا ہے یہ دل رقص پر ہے آمادہ
لہو کے قطروں میں بے چین جیسے پارہ ہے

زمیں پہ چاند اُتارا نہیں کسی نے شاذؔ
جو تم کرو تو یہ اعزاز بس تمہارا ہے

شجاع شاذ

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
شجاع شاذ کی ایک اردو غزل