- Advertisement -

پیغام محبت

ایک نظم از حسن فتحپوری

5 ستمبر 2017 کو پاکستان کی سرزمین پر پہلی نظم

چلا ہوں اپنے گلشن سے
میں اپنے ساتھ لایا ہوں
ہزاروں پھول الفت کے
محبت سے مہکتے گل
یہ ہے پیغام اپنوں کا
ہے خوشبو بھائی چارے کی

جو سرحد پار کی میں نے
عجب منظر یہاں دیکھا
یہاں بھی پھول بکھرے ہیں
وہی گل پیار ہے جن میں
وہی باتیں محبت کا
وہی خوشبو ہے چاہت کی

بہت اپنی سی لگتی ہے
یہ خشبو جانی پہچانی
کسی اپنے کی خوشبو ہے

بہت حیران ہوں اب میں
وہ نفرت کیوں نہیں دکھتی
وہ جس کا اتنا چرچہ ہے
ادھر بھی گل محبت کے
اٗفھر بھی گل محبت کے

خدایا ہے دعا میری
دلوں سے نفرتیں کم ہوں
محبت ہی محبت ہو
ہر اک سو امن قائم ہو
ہر اک سو پیار روشن ہو

دعا سن لے مرے یا رب
تو مجھ کو سرخرو کر دے

حسن فتحپوری

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ایک اردو غزل از حسن فتحپوری