- Advertisement -

میکدے سے حضور تک پہنچا

اقی صدیقی کی ایک اردو غزل

میکدے سے حضور تک پہنچا
میرا قصہ بھی دور تک پہنچا

سرفرازی کی بات ہے ساری
یوں تو میں بھی حضور تک پہنچا

خلد کا ذکر آ گیا تھا ذرا
شیخ حور و قصور تک پہنچا

صورت آئینہ شکست ہوا
عشق بھی جب غرور تک پہنچا

جا سکا غم نہ پھر کہیں باقیؔ
جب دل ناصبور تک پہنچا

باقی صدیقی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
باقی صدیقی کی ایک اردو غزل