اردو نظمشعر و شاعریشہزاد نیّرؔ

وزیرستان

شہزاد نیّرؔ کی ایک اردو نظم

وزیرستان

کہاں سے آگے حدِ عدو ہے
کہاں پہ لشکر کی پہلی صف ہے
کہاں ہدف ہے
کسی پہ کھلتا نہیں ہے کچھ بھی
تمام منظر بدل چکے ہیں
صفوں کی ترتیب جاچکی ہے
نہ میمنہ ہے ، نہ میسرہ ہے
نہ قلب کوئی ، نہ اب عقب ہے
کہاں پہ لشکر کی پہلی صف ہے؟
فلک پرایا ہی تھامگر اب زمیں بھی اپنی نہیں رہی ہے
کسی کو کوئی خبر نہیں ہے کہ کون سا رُخ ، رُخِ عدو ہے
چہار سمتوں سے دشمنی ہے
عَلَم وہی ہیں ، رَجز وہی ہیں
ہجومِ نعرہ زناں بھی اک سا
مری پکاروں میں ، تیرے نعروں میں اسم اک سے
یہ میں گرا ہوں کہ تو گرا ہے
کسی پہ کھلتا نہیں کدھر ہے
فلک کہاں ہے؟ زمیں کدھر ہے
غبار آلود منظروں میں تمام سمتیں الٹ گئی ہیں
خلط ملط ہو کے میں کدھر ہوں
کہیں غلط ہو کے تو کدھر ہے
وہ وعدۂ ناوفا کدھر ہے؟
خدا کدھرہے؟

شہزاد نیّرؔ

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button