آپ کا سلاماردو غزلیاتجیوتی آزاد کھتریشعر و شاعری

اپنا کردار نبھایا ہے سمندر میں نے

جیوتی آزاد کھتری کی ایک اردو غزل

اپنا کردار نبھایا ہے سمندر میں نے

ایک قطرے کو بنایا ہے سمندر میں نے

اپنی لہروں سے ذرا کہہ دے کہ ہشیار رہیں

دل میں طوفان چھپایا ہے سمندر میں نے

جس کو مد مست ہوائیں بھی بجھا نہ پائیں

دیپ اک ایسا جلایا ہے سمندر میں نے

تجھ کو پرواہ نہیں وعدے کی تو اپنے نہ سہی

پیار کا دل میں چھپایا ہے سمندر میں نے

تیری دنیا کو اجالوں سے سجانے کے لیے

دل چراغوں سا جلایا ہے سمندر میں نے

آزمانے کو فقط ظرف مری آنکھوں کا

آئنہ تجھ کو بنایا ہے سمندر میں نے

جیوتی آزاد کھتری

 

अपना किरदार निभाया है समुंदर मैं ने

एक क़तरे को बनाया है समुंदर मैं ने

अपनी लहरों से ज़रा कह दे कि हुशियार रहें

दिल में तूफ़ान छुपाया है समुंदर मैं ने

जिस को मद-मस्त हवाएँ भी बुझा न पाएँ

दीप इक ऐसा जलाया है समुंदर मैं ने

तुझ को परवाह नहीं वादे की तो अपने न सही

प्यार का दिल में छुपाया है समुंदर मैं ने

तेरी दुनिया को उजालों से सजाने के लिए

दिल चराग़ों सा जलाया है समुंदर मैं ने

आज़माने को फ़क़त ज़र्फ़ मिरी आँखों का

आइना तुझ को बनाया है समुंदर मैं ने

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button