اردو غزلیاتشعر و شاعریفرزانہ نیناں

آدھی رات کے شاید سپنے جھوٹے تھے

فرزانہ نیناں کی اردو غزل

آدھی رات کے شاید سپنے جھوٹے تھے
یا پھر پہلی بار ستارے ٹوٹے تھے
جس دن گھر سے بھاگ کے شہر میں پہنچی تھی
بھاگ بھری کے بھاگ اُسی دن پھوٹے تھے
مذہب کی بنیاد پہ کیا تقسیم ہوئے
ہمسایوں نے ہمسائے ہی لوٹے تھے
شوخ نظر کی چٹکی نے نقصان کیا
ہاتھوں سے چائے کے برتن چھوٹے تھے
اوڑھ کے پھرتی تھی جو نیناں ساری رات
اُس ریشم کی شال پہ یاد کے بوٹے تھے

فرزانہ نیناں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button