اردو غزلیاتحکیم ناصرشعر و شاعری

زندگی کو نہ بنا لیں وہ سزا میرے بعد

ایک غزل از حکیم ناصر

زندگی کو نہ بنا لیں وہ سزا میرے بعد
حوصلہ دینا انہیں میرے خدا میرے بعد

کون گھونگھٹ کو اٹھائے گا ستم گر کہہ کے
اور پھر کس سے کریں گے وہ حیا میرے بعد

پھر محبت کی زمانے میں نہ پرسش ہوگی
روئے گی سسکیاں لے لے کے وفا میرے بعد

ہاتھ اٹھتے ہوئے ان کے نہ کوئی دیکھے گا
کس کے آنے کی کریں گے وہ دعا میرے بعد

کس قدر غم ہے انہیں مجھ سے بچھڑ جانے کا
ہو گئے وہ بھی زمانے سے جدا میرے بعد

وہ جو کہتا تھا کہ ناصرؔ کے لیے جیتا ہوں
اس کا کیا جانئے کیا حال ہوا میرے بعد

حکیم ناصر

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button