آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریمنزّہ سیّد

زمیں کے چہرے پہ جب تلک

ایک اردو غزل از منزّہ سیّد

زمیں کے چہرے پہ جب تلک آسماں کا چہرہ جھکا رہے گا
وصالِ شب کا ہر ایک لمحہ دل و نظر میں بسا رہے گا

مَیں اُس کو اپنی سہیلیوں سے چُھپا کے رکھتی ہُوں اس لیے بھی
کٹی ہوئی انگلیوں کا دکھ تو مرے بھی دل کو لگا رہے گا

مری محبت نے اس کے ہونٹوں کو لطفِ جام و سبو ہے بخشا
مجھے اگر چھوڑ کر گیا تو وہ مے کدے میں پڑا رہے گا

یقینِ کامل ہے مجھ کو آنے میں گر ذرا دیر ہو گئی تو
بچھا کے نظریں وہ میرے رستے میں زندگی بھر کھڑا رہے گا

کبھی مَیں اُس کی کسی شرارت پہ روٹھ بھی جاؤں گی تو مجھ کو
بڑی محبت سے وہ منا کر مرے گلے سے لگا رہے گا

لپیٹ لے گا وہ میری بیعت کو قربتوں کے غلاف میں جب
تو ہاتھ پر ہاتھ رکھ کے پہلو میں سر جھکائے رکا رہے گا

منزّہ سیّد

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button