اردو غزلیاتباقی صدیقیشعر و شاعری

زندگی دل کا سکوں چاہتی ہے

باقی صدیقی کی ایک اردو غزل

زندگی دل کا سکوں چاہتی ہے
رونق شہر سبا کیا دیکھیں

کھوکھلے قہقہے پھیکی باتیں
زیست کو زیست نما کیا دیکھیں

زخم آواز ہی آئینہ ہے
صورت نغمہ سرا کیا دیکھیں

قہر دریا کا تقاضا معلوم
ہم حبابوں کے سوا کیا دیکھیں

سانس کلیوں کا رکا جاتا ہے
شوخی موج صبا کیا دیکھیں

دل ہے دیوار، نظر ہے پردہ
دیکھنے والے بھلا کیا دیکھیں

ایک عالم ہے غبار آلودہ
جانے والے کی ادا کیا دیکھیں

زندگی بھاگ رہی ہے باقیؔ
شوق کو آبلہ پا کیا دیکھیں

باقی صدیقی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button