میرے سسر جی کے نام
یہ دینا ہیں فانی
یادیں ہیں ہرجائی
دنیا تھی کیا خوب
جب تھے پاپا ہمارے بیچ
بچے ڈونڈتے درودوار دادو کو
عجب رشتہ دادا پوتہ پوتیوں میں
صدائی گونجتی ان ک
کانوں میں
رولاتی ہیں ان کی حالت مجھ کو
دنیا ہیں آنی جانی بس رولاتی ہے
میرا بنا تھا سایہ زندگی کی خوشیوں کا
جب تھک جاتی زندگی سے
پاپا تیری یاد آتی ہے
روٹھنا منانا بہو سے زیادہ بیٹی تھی جس کی
واپسی میں آپ کی ہر پل یاد ستاتی ہے
قلم دوبارا دیا آپ نے میرے ہاتھ میں
مجھ پھر سے لڑنا ہیں آپ سے
بیٹوں کی چہچاہٹ ہمارے آنگن میں ہے
اُن کی ہنسی آپ کی باتوں سے شروع ہوتی ہے
آنکھیں نم آپ کے نہ ہونے سے
زندگی کی ایک خوبصورت کتاب میں بسے ہیں آپ
عدیل کاظمی کے نام
بہو نہیں بیٹی
خدیجہ آغا