اردو غزلیاتایوب صابرشعر و شاعری

یہ وحشت ناک منظر کی جھلک محسوس ہوتی ہے

ایک اردو غزل از ایوب صابر

یہ وحشت ناک منظر کی جھلک محسوس ہوتی ہے
جو ویراں شہر کی وسطی سڑک محسوس ہوتی ہے

دکھائی دے رہی ہو جیسے کوئی دھول گھوڑوں کی
سپہ سالار کو تازہ کمک محسوس ہوتی ہے

کسی بھی یار نے پردیس جانے سے نہیں روکا
ابھی تک میرے دل میں یہ کسک محسوس ہوتی ہے

میں اپنے گھر کے آنگن میں سماعت چھوڑ آیا ہوں
مرے کانوں میں چوڑی کی کھنک محسوس ہوتی ہے

بھیانک زلزلے نے بستیوں کو خاک میں بدلا
مجھے اب تک زمیں کو وہ دھمک محسوس ہوتی ہے

میرے کاندے پہ رکھ کر ہاتھ ماں نے تھپتھپایا تھا
بدن میں آج بھی اُس کی تھپک محسوس ہوتی ہے

یہ دل کی بے قراری بے سبب ہوتی نہیں صابرؔ
کسی طوفان کی پھرسے بھنک محسوس ہوتی ہے

ایوب صابر

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button